SLC22-W3 / Human Rights (DDHH)

in #law-s22w319 days ago (edited)

1000028045.png

تصویر کینوا سے بنائی گئی ہے

1000027849.png

01 پارٹ نمبر

Based on what was explained in class, state in your own words and with explanations whether you consider that human rights are respected or violated in your country

ان انسانی حقوق کے لیے انسان کا کسی خاص رنگ و نسل اور ملک سے تعلق ہونا ضروری نہیں ہے
بلکہ یہ حقوق پوری دنیا میں انسان کو انسانی بنیاد پر دیے جاتے ہیں۔

  • مثال

ایک انسان پاکستان کا باشندہ ہے اور کسی دوسرے ملک جاتا ہے اور ان سے شہری حقوق مانگتا ہے وہ وہ حکومت اس چیز کی پابند نہیں کے اسکو شہری حقوق فراہم کرے ۔بلکہ وہ اسکو انسانی حقوق دینے کے پابند ہیں۔

انسانی حقوق کو بنیادی حقوق اور ازادی بھی کہا جاتا ہے جس کے مطابق پوری دنیا میں ہر انسان انسانی حقوق کا حقدار ہے۔

  • تعریف

سیکشن (2) انسانی حقوق کا تحفظ ایکٹ 1993 کے مطابق انسانی حقوق کا مطلب وہ حقوق جو انسان کی آزادی ،عزت اور برابری کو بیان کرتے ہیں اور جو انسان کو کنسٹیٹیوشن کی طرف سے دیے گئے ہوں اور جسکا کا ڈھانچہ انٹرنیشنل کووئینٹ کی مدد سے تیار کیا گیا ہو ۔ انسانی حقوق کہلاتے ہیں
۔

  • ماخذ

  • انٹرنیشنل ٹریٹیز

ملکی سطح پر ایک ملک کا دوسرے ملک کیساتھ ریلیشنز جس کی بنا پر وہ ایک دوسرے کیساتھ ٹریڈ لین دین کر سکتے ہیں ۔اس کیلئے انکو چند حقوق کی پیروی کی جاتی ہے اس لیے وہ لین دین کیلئے حقوق بناتے ہیں جو اور یہ نظام برسوں سے چلا آ رہا ہے اس لیے اسکو ایک سورس سمجھا جاتا ہے

  • انٹرنیشنل کسٹمز ہیں جو کہ ملکلی سطح پر ان عمل کو ممنوع قرار دیتے ہیں جو انسان کو کسی دوسرے کا غلام بنائیں ۔یا کسی کو ٹارچر کریں وغیرہ وغیرہ ۔

  • میگنا کارٹا

میگنا کارٹا 1215:میں ہوا جس میں جون نامی حکمران کے ناقابلِ قبول لاگو ٹیکس کی وجہ سے رعایا نے بغاوت کر دی اور ایک چارٹر تیار کیا جسکو میگنا کارٹا کہا جاتا ہے جو انسانی حقوق کا سورس سمجھا جاتا ہے ۔

  • یونیورسل ہیومن آرگنائزیشن

یہ 1948 میں دی گئ تھی اسکا
سب سے بڑا لیجسلیٹو ورک جو تھا وہ پوری دنیا کو اکٹھا کیا گیا تھا ۔
اور اس کی وجہ سے پوری دنیا میں انسانوں کے لیے ایک چارٹر بنایا گیا جس میں انسانی حقوق لکھے گئے جس نے پوری دنیا کو اکٹھا کیا اور اسی بنا پر پوری دنیا میں انٹرنیشنل ہیومن رائٹس جو ہیں وہ فراہم کیے جاتے ہیں اور انٹرنیشنل ہیومن آرگنائزیشن جو ہے وہ اس کی خلاف ورزی پر ریمیڈیز بھی مہیا کرتی ہے ۔

اسکے علاؤہ اس میں جنریشن کے حقوق بیان کیے گئے ہیں جس میں کچھ سیول رائٹس ،پولیٹیکل رائٹس،اور کچھ سوشل رائٹس اور کچھ ایکنومیکل رائٹس کا ذکر ہے ۔

اب جیسا کہ ایک سوال میں پوچھا گیا ہے اپنے ملک کے حساب سے بیان کریں ۔
پاکستان میں انسانی حقوق کی حفاظت کوئی خاص نہیں ۔انسانوں کو تحفظ نہیں دیا جاتا اور نہ ہی انکے رائیٹس کی حفاظت یقینی ہے ۔
ہمارے ملک میں انسان کی بنیادی حقوق پر کوئی اتھارٹی نگاہیں تیز نہیں کرتی ۔
آپ تھوڑا صوبہ کے رہائشیوں پر نظرِ ثانی کریں تو سندھ اور بلوچانستان کے لوگوں کو ذندگی کے خطرات درپیش ہیں ۔

اور جینڈر ایکویلیٹی میں پاکستان سب سے آخر پر ہے ۔جس میں عورتوں کو انکے حقوق نہیں دیے جا رہے

بولنے کے رائٹس کو پاکستان میں صحافی اور کچھ بلاگر پامال کرتے ہیں ۔
آپ ان باتوں سے اندازہ لگا لیں کہ کس حد تک پاکستان میں رہائش پذیر لوگوں کو انسانی حقوق دیے جا رہے ہیں ۔

Please state, according to the laws of your country, whether Human Rights have the same value as the Constitution of your country, whether they are supra-constitutional, or whether the Constitution prevails over international treaties on Human Rights

انسانی حقوق پاکستان کے کونسیٹیوشن میں درج ہیں ۔
دیکھیں اس میں 28 آرٹیکل ہیں جو انسانی حقوق کی حفاظت پر مبنی ہیں ۔
اور اگر ہمارے ملک کو دیے گئے کونسیٹیوشن میں رائٹس کے حساب سے دیکھ جائے تو خاموشی اختیار کرنا میں بہتر سمجھوں گا ۔چونکہ ہمارے سامنے 9مئ کا واقع موجود ہے جس میں ایک انسان کے رائٹ آف سپیچ کو بریچ کیا گیا ۔
اب ہمیں کونسیٹیوشن تو بولنے کا حق دیتا ہے

کونسیٹیوشن کے آرٹیکل 14 ہماری ڈیگنیٹی کو بیان کرتا ہے مگر اس کا نفاز کہیں نظر نہیں آتا انسان کو جو رہائشی ہے پاکستان کا کوئی سیکورٹی فراہم نہیں کی گئ ۔

اسکے علاؤہ ہمارا کونسیٹیوشن جو ہے وہ ہمیں یہ حق دیتا ہے کہ ہم دوسرے ملک کیساتھ ایگریمنٹ کر سکتے ہیں لین دین کے حوالے سے اور اس میں انسانی حقوق کو مدنظر رکھا گیا ہے۔اور اسکی خلاف ورزی پر انسان کو کونسیٹیوشن یہ حق دیتا ہے کہ وہ کیس فائل کر سکتا ہے ۔
پاکستان میں پورا کنٹریکٹ ایکٹ لاگو کیا گیا ہے جو ہر حوالے سے اس میں کیے گئے ایگریمنٹ کو ایکٹ کے مطابق کیا دیکھتا ہے۔

1000028013.png

02 پارٹ نمبر

I mentioned any organisation in your region that has jurisdiction over human rights. In your opinion, how useful it has been and how its operation has influenced respect for human rights in your country.

اس حوالے سے ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان ایک آرگنائزیشن ہے جو پاکستان میں ریجنل طور حقوق کا تحفظ کرتی ہے ۔ یہ آرگنائزیشن 1987 میں قائم کی گئ تھی ۔
اور میرے مطابق یہ پاکستان میں ریجنل طور پر کوئی اچھا کام سر انجام نہیں دیے رہی ۔
اسکا مشن تھا لوگوں کے حقوق کو مقامی سطح پر تحفظ بخشنا مگر یہ بلکل ناکام ہے ۔
اگر یہ کام کر رہی ہوتی تو ابھی جو پارا چنار میں بچے چھوٹے چھوٹے شہید ہو رہے ہیں وہ نہ ہوتے ۔اگر یہ کام کر رہی ہوتی تو ہمارے پختون بھائی ایک دمہ سے غائب نہ ہو جاتے انکو خفیہ طریقے سے اٹھایا نہ جاتا انکو خفیہ طریقے سے قتل نہ کر سکتا کوئی اگر یہ آرگنائزیشن کام کر رہی ہوتی مگر اسکا کام کہیں نظر نہیں آتا ۔

1000028013.png

1000028176.png

1000027849.png

Have you or someone close to you been a victim of human rights violations? If so, what was the situation and were you able to assert your rights?

دیکھیں اتنا قریب اگر کہوں تو ایک شہری ہونے کے ناطے ہم سب ایک دوسرے کے قومی بھائی ہیں ۔
ابھی کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے جب ایک پارٹی کے چیئرمین کو قید کر لیا جاتا ہے ۔تو لوگ اپنے رائٹس کو مدنظر رکھتے ہوئے احتجاج کرتے ہیں اپنے پارٹی کے چیئرمین کو بچانے کیلئے اپنے رائٹس کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اور کوئی بھی ایسی سرگرمی سر انجام نہیں دیتے جو ہمارے ملک میں فساد برپا کرے ۔نگر جیسے کی وہ احتجاج کیلئے اسلام آباد اکھٹے ہوتے ہیں ،تو ہماری ریاست ان سے یہ احتجاج کا حق اور بولنے کا حق چھین لیتی ہے ۔

اسکے علاؤہ ابھی کچھ دن قبل جب وہ دوبارہ احتجاج کیلئے ایک جگہ اکھٹے ہوئے تو ان پر سیدھی فائرنگ کی گئ اب کیا حکومت کو یہ حق ہے ۔
اب اس صورتحال میں جو رائیٹس کی عوام حق دار تھی ۔

*رائٹ آف اسمبلی ،آرٹیکل (16)

*فریڈم آف سپیچ ،آرٹیکل (19)

  • فریڈم آف ایکسپریشن

  • رائٹ آف لائف ،آرٹیکل (09)
    یہ سارے آرٹیکل تھے جن کی خلاف ورزی کی گئ ۔

1000027849.png

03 پارٹ نمبر

Case study 1

A woman loses her son when he dies at the hands of assailants who kill him to steal his car. The assailants are later arrested and prosecuted for the murder. He is serving the sentence provided for by law. However, the woman believes that her right to life has been violated and decides to file a complaint with the Inter-American Commission on Human Rights.

Please state whether you believe that the human rights of the victim in this case were indeed violated and whether the complaint to the aforementioned body should be admitted or not. Explain your answers.

بلکل اس کیس میں متاثرہ افراد کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی گئ ہے ۔اور اس کے علاؤہ اسکی گاڑی کی چوری اور ساتھ میں اسکا قتل پاکستان پینل کوڈ میں سیکشن 396 آفینس کو لاگو کرتا ہے ۔

بلکل جہاں ایک شخص کا رائٹ ہوتا ہے وہاں دوسرے شخص پر بھی ڈیوٹی عائد ہے ۔
جس طرح میں چیز خریدتا ہوں یہ مجھے قانون حق دیتا ہے کہ میں کوئی بھی لاء فل چیز خرید سکتا ہوں ۔مگر اسکے دوسرے طرف کوئی اسکو چھینے نہیں یا چوری نہ کرے یہ بھی دوسروں کا حق ہے ۔

اور کمپلینٹ جو ہے وہ ایڈمیٹیڈ نہیں ہو گئ ایک پاکستانی کی حثیت سے کیوں کہ پاکستان جو ہے وہ (او -ایے -ایس ) کا ممبر نہیں ہے ۔

اس کیس میں بھی پولیس آفیسر جو کے سٹیٹ کے ماتحت ہے مگر وہ ہی لوگوں کو انکے حق سے محروم کر رہا ہے

اس کیس میں انصاف دینے والا اداراہ انصاف دینے سے محروم ہے ۔

Case study 2

A person is arrested in the middle of an anti-government protest. He is beaten by police officers, resulting in his death. The prosecutor assigned to the case begins the investigation without being able to precisely identify the perpetrators of this murder. Several years go by and the victim's relatives turn to the prosecutor's office for an answer, and are told that the case has been closed because several years have passed without being able to identify the officers who caused the death.

Please state whether you believe that the human rights of both the victim and his/her family are being violated. Explain your answers.

بلکل دونوں متاثرین کے حقوق کی خلاف ورزی کی گئ ہے ۔
کیونکہ کسی کو بھی حق نہیں کسی کو قتل کرنے کا ہیومن ڈکلیریشن کے مطابق ۔

اسکے ساتھ ہمارے کونسیٹیوشن کا آرٹیکل (09) ڈیل کرتا ہے مجس کے مطابق کسی کو بھی حق نہیں لاء کے بغیر کسی کی جان لے ۔

دوسرا آرٹیکل 10 کسی آدمی کو نوٹس دینا گرفتار کرنے سے پہلے ۔
مگر یہاں اسکو مار دیا گیا اس سے رائٹ آف فری ٹرائل کا حق چھین گیا ہے ۔

دوسرا انکے گھر والوں کا بھی حق چھینا گیا ۔جس میں انکو سچ نہیں بتایا گیا ۔انکو انصاف نہیں مہیا کیا گیا ۔
چونکے حکومت ذندگی کا تحفظ دینے کا حق رکھتی ہے ۔

اس کیس میں انصاف دینے والے ادارے ظلم اور جبر کر رہے ہیں اپنے ہی سٹیٹ کے لوگوں پر اور انکو انصاف بھی مہیا نہیں کر رہا ۔

1000027849.png

آپ بھی اس پوسٹ کو دیکھیں اور اس مقابلے میں شرکت کریں اور مجھے بھی مینشن دیں ۔

@mehwish-almas
@zory23
@collinas
@anasuleidy

1000027856.png

Sort:  

Saludos cordiales @aliraza51214

Tienes razón, los derechos humanos es inherente a todas las personas, sin distinción de razas, color de la piel o país de procedencia en particular, derechos concededidos a todos los seres humanos del mundo entero.

a pesar de tener bien definidos en materia de los derechos humanos, aun en muchos países no se protege a las personas ni se garantiza su protección, vulneran lo que por justicia les corresponde por ser todos iguales en este mundo.

Es una lástima que muchos funcionarios que dirigen las oficinas colocadas en los diferentes países, no ejercen su función como debe ser, sus acciones son ineficaces.
Su misión era proteger los derechos de las personas a nivel local, pero ha fracasado completamente.

Gracias por la invitación realizada.

Saludos y éxitos en la presente participación.

آپکی محبت ہے ،آپ نے وقت دیا میری پوسٹ کو اور ایک اچھا تبصرہ کیا ۔بلکل ایسا ہی ان دفاتر کو دیکھ بھال کرنی چاہیے ۔اور اپنے کام کو ذمہ داری سمجھ کر کرنی چاہیے

Loading...