You are viewing a single comment's thread from:

RE: Padres complicados e hijos caprichosos

ہمیں اکثر اوقات بچوں کو تجربات کی بھٹی میں جھونکتے وقت اس چیز کا خیال نہیں رہتا کہ ہم اپنے بچوں کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کر رہے ہیں۔ہر کام تجربے سے حاصل نہیں ہوتا بلکہ دوسروں کے تجربے سے فائدہ اٹھانے پر بھی بہترین کام انجام دیا جا سکتا ہے۔لہذا اگر کسی کی بیٹی اپنے بوائے فرینڈ کو اپنے والدین سے متعارف کرواتی ہے تو والدین کو چاہیے کہ اس کی پسند ناپسند کا احترام کریں اور اس شخص کی جانچ پڑتال کریں جس کو اس نے اپنے شریک سفر کے طور پر چنا ہے تاکہ ہماری بیٹی کے دل میں بھی اپنے والدین کے خلاف برائی نہ ائے اور وہ شخص بھی اس ذمہ داری کو سمجھ لے کہ وہ بچی لاوارث نہیں ہے اور وہ ان کی بیٹی کے ساتھ کسی بھی قسم کا رویہ اختیار کرنے سے پہلے سوچے گا کہ اس کے والدین اس کے ساتھ کھڑے ہیں

Sort:  

Comparto plenamente todo cuanto ha expresado. Los padres deben estar atentos con respecto a las personas con quienes se relacionan sus hijos; y mucho más si es con fines sentimentales... Muchas gracias por sus valiosos comentarios. Saludos.