Contest Alert: How well do you like prank? Pakistan
السلام علیکم ،
امید کرتی ہوں کہ اپ سب لوگ اپنے اپنے گھروں میں پرامن زندگی گزار رہے ہوں گے۔ہماری زندگی میں بہت سارے موڑ اتے ہیں کچھ موڑ خوشی سے بھرپور اور کچھ دکھ سے بھرپور ہوتے ہیں اور کچھ ہمیں خوش رکھنے کے لیے مزاح اور نرم اور شگفتہ کرنے کے لیے ہوتے ہیں۔
ہم بعض اوقات دوسروں کو خوش کرنے کے لیے مذاق کیا کرتے ہیں۔مذاق کرنا اور مذاق اڑانا یہ دونوں ایک مختلف معنی رکھتے ہیں۔کبھی بھی کسی کا مذاق اڑانا نہیں چاہیے۔کیونکہ جو لوگ دوسروں کا مذاق اڑاتے ہیں زندگی ان کا مذاق بنا دیتی ہے۔ہمیشہ ایسا مذاق کریں کہ جس سے لوگوں کو خوشی اور راحت ملے نہ کہ ایسا جھوٹ بولے اور مذاق کریں کہ جس سے دوسروں کو تکلیف ہو۔
ہمیشہ اپنی ذات کو ایسا بنا کے پیش کریں کہ دوسروں کو ہم سے خوشی اور راحت ملے کسی کو ہماری امد اور ہماری موجودگی سے پریشانی اور تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ۔
مذاق کے بارے میں کیا خیال ہے؟کیا اسے روکنا چاہیے یا محدود کرنا چاہیے۔
Source
دوسروں کو خوش کرنے کے لیے جو کوئی شگفتہ بات کی جائے وہ مذاق کہلاتی ہے۔یا کوئی ایسا کام کر کے دکھایا جیش جس سے دوسروں کے چہرے پر مسکراہٹ ا جائے تو یہ مذاق کے زمرے میں اتا ہے۔مگر ہمیشہ احتیاط کرنا چاہیے کہ ہمارے مذاق سے کسی کی دل ازاری نہ ہو۔کیونکہ اکثر اوقات ہم مذاق کرتے ہوئے اس چیز کو بھول جاتے ہیں کہ ہمارے سامنے کون شخصیت بیٹھی ہے یا ہم کس سے مخاطب ہیں۔ہمیشہ شگفتہ مذاق ہی انسان کی شخصیت کو خوبصورت بناتا ہے۔بیہودہ اور بے کار مذاق تو مسخرے کرتے ہیں۔
ظاہر ہے انسان اپنے اپ کو مسخرہ کہلانا پسند نہیں کرتا۔
ہمیں چاہیے کہ ایک حد تک مذاق کریں ہر وقت کا مذاق اچھا نہیں ہوتا۔خاص طور سے ایسا مذاق جس سے اگلا شخص دھوکہ کھائے اور کسی قسم کا نقصان اٹھا لے۔
کیا اپ کو مذاق مضحکہ خیز یا پریشان کن لگتا ہے؟
Sounds
ہر شخص کی اپنی فطرت ہوتی ہے۔میری نیچر زیادہ مذاق کرنے والی نہیں ہے۔مگر پھر بھی اپنے اوپر سنجیدگی کا خول طاری کرنا مجھے اچھا نہیں لگتا۔انسان ہلکے پھلکے ماحول میں خوش اخلاقی کے ساتھ دوسروں کے ساتھ زندگی گزار سکتا ہے تو ایسے وقت میں بےکار کا مذاق کر کے اپنی شخصیت کو کیوں خراب کرے۔اپس میں ہلکا پھلکا بزلہ سنجی کا اظہار کرنا اچھی بات ہے۔اکثر اوقات لوگ زو معنی بات اتنی روانی سے کر جاتے ہیں کہ دوسرا شخص حیران پریشان اس کی شکل دیکھتا ہے اور جب سمجھ میں اتی ہے تو خود بخود چہرے پر مسکراہٹ ا جاتی ہے۔تو ایسے ہی شگفتہ اور بے ساختہ مذاق تو پیارے لگتے ہیں مگر زبردستی کسی کی ذات کے بخیے ادھیڑنا بہت بری بات ہے۔
کیا اپ نے پہلے کسی پریشان کن مذاق کا سامنا کیا ہے؟ہمیں کہانی سنائیں۔
جی بالکل انسان کی زندگی ہر طرح کے حالات کا پیش خیمہ ہوتی ہے۔میں نے بھی اپنی زندگی میں ہر طرح کے حالات کا سامنا کیا ہے۔اس میں مجھے بھی بعض اوقات ایسی سچویشن سے گزرنا پڑا جب کسی نے میرے ساتھ مذاق کیا تھا مگر مجھے پریشانی اٹھانی پڑی۔
یہ اس وقت کی بات ہے جب میری نئی شادی ہوئی تھی۔اور ہماری سسرال کے لوگ صرف یہ چیز چیک کرنے کے لیے کہ میں اپنے شوہر کو کس طرح ڈیل کرتی ہوں ۔
انہوں نے میرے کمرے میں ایک بزرگ کو سلا دیا۔اور ان کو چادر اڑا دی تاکہ مجھے پتہ نہ چلے کہ کمرے میں کون شخص سو رہا ہے۔میں جب اپنے کمرے میں کسی کام سے ائی اور بیڈ پر کسی کو چادر اڑے سوتے دیکھا تو میں سمجھی کہ میرے شوہر سو رہے ہیں۔ظاہر سی بات ہے ایک نئی شادی شدہ عورت کے کمرے میں کوئی اور شخص کیسے ا سکتا ہے جبکہ اس کا شوہر ہی اس کے کمرے میں موجود ہوتا ہو۔میں نے نرمی سے اپنے شوہر کے کندھے پہ ہاتھ رکھ کے ان کو جگانا چاہا کہ اپ اس وقت کیوں سو رہے ہیں خیریت ہے جیسے ہی میں پاس پہنچی تو وہ بزرگ اٹھ کے بیٹھ گئی۔اور مسکرانے لگی کہنے لگی کہ مجھے سارے گھر میں کوئی پرسکون گوشہ نہیں ملا جہاں مجھے نیند ا سکے تمہارے کمرے میں کوئی نہیں تھا تو اس لیے میں یہاں سو گئی۔حالانکہ یہ دیکھا جائے تو وہ سوئی نہیں تھی صرف میرا مزاج اپنے شوہر کے ساتھ چیک کرنے کے لیے میرے بستر پہ لیٹی ہوئی تھی۔
کہنے کو یہ ایک مذاق تھا مگر مجھے بہت شرمندگی ہوئی کہ وہ کیا سوچیں گی کہ میں اپنے شوہر کو ارام بھی نہیں کرنے دیتی۔حالانکہ میری ایسی نیت نہیں تھی کہ میں اپنے شوہر کے ارام میں مخل ہوتی۔کیونکہ دن کا ٹائم تھا اور گھر میں مہمان موجود تھے لہذا مجھے ان کا لیٹنا بہت عجیب محسوس ہوا اور میں نے ان کو سوال کرنے کے لیے ہلایا۔
اب اپ کسی مہنگے مذاق کو کیسے سنبھال سکتے ہیں؟
مجھے اپنے بارے میں اتنا خاص بتانا نہیں اتا۔مگر دوسرے لوگ کہتے ہیں کہ میں اکثر سچویشن کو سنبھال لیا کرتی ہوں۔اس سنبھالنے کے چکر میں اکثر اوقات میری اپنی پوزیشن ڈاؤن ہو جاتی ہے مگر چونکہ دوسرے لوگوں کو حالات مناسب لگنے لگتے ہیں لہذا میں اپنے اپ کو نیچے ہونے دیتی ہوں۔حالانکہ یہ چیز میرے شوہر کو سخت ناپسند ہے کہ میں اپنی ذات کو اگنور کروں اور دوسروں کو خوشی میسر کروں
مگر چونکہ میری ہمیشہ یہی خواہش ہوتی ہے کہ میری ذات سے دوسروں کو خوشی ملے نہ کہ تکلیف۔لہذا مجھے اس چیز سے کوئی پریشانی نہیں ہوتی کہ میری ذات اگنور ہو گئی ہے۔
اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ میں اکثر دوسروں کو مثال دینے میں اور مثال کے ذریعے سے راضی کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہوں اس کے علاوہ حالات حاضرہ پر گہری نظر رکھنے کی عادت بھی مجھے ایسے وقت میں بہت مدد دیتی ہے۔
اپ نے دیکھا یا تجربہ کیا کہ سب سے یادگار مذاق کون سا ہے؟
مجھے یاد ہے کہ ایک دفعہ مجھے اپنی امی کی طرف دوسرے شہر کراچی جانا تھا۔میں اپنی بہن کے ساتھ کراچی جانے کا ارادہ رکھتی تھی۔کراچی جانے کے لیے ٹرین کی ٹکٹس میری بہن نے کروائی تھی اور انہوں نے مجھے فون پر ٹکٹس کے نمبر بتا دیے تھے۔میں نے جب اپنے شوہر کو ٹکٹس کے نمبر اور بوگی نمبر بتایا تو اتفاق سے وہ الٹ بتا دیا۔اور ہم شروع کی بوگی کے بجائے اخر کی بوگی کی طرف سوار ہونے کے لیے چلے گئے۔وہ تو اچانک ہی میری بہن کے شوہر اپنی بیوی اور بیٹی کو چھوڑ کر اپنی بوگی میں سے باہر نکل چکے تھے اور ہمیں اخری بوگی کی طرف جاتے ہوئے دیکھ رہے تھے تو انہوں نے ہمیں فون کیا اور پاس بلا کے کہا کہ اپ کی بوگی یہ نہیں یہ ہے۔
اس وقت جلدی میں جب ہم اخری بوگی میں سے اترے تو میری سب سے چھوٹی بیٹی ٹرین میں کھڑی رہ گئی اور انتظار کر رہی تھی کہ اس کی مما اس کو گود میں لے کر اتاریں گی۔مگر جلدی کے چکر میں میں اپنی بیٹی کو ٹرین میں ہی کھڑا چھوڑ گئی۔جب اس نے رونا شروع کیا تو اچانک میں واپس ائی اور اپنی بیٹی کو گلے سے لگا لیا اور اس کو پیار کر کے کہا کہ نہیں بیٹا میں تو مذاق کر رہی تھی۔دراصل میں اس کے ساتھ مذاق نہیں کر رہی تھی بلکہ قدرت نے میرے ساتھ مذاق کیا تھا۔اور اگر خدانخواستہ اس دن میں اپنی بیٹی کو اصل میں بھول جاتی تو اج مجھے اپنی بیٹی سے ہاتھ دھونے پڑے ہوتے ہیں۔
یہ واقعہ میں ساری زندگی نہیں بھول سکتی۔کیونکہ بچہ چاہے ایک ہو یا دس سارے ہی ماں باپ کے لاڈلے اور پیارے ہوتے ہیں اور ہر بچے میں ماں باپ کی جان اڑی ہوتی ہے۔اج بھی اس واقعے کو یاد کر کے میرے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں مجھے اپنی بیٹی پر پہلے دن کی طرح پیار اتا ہے اور میں دوبارہ اس کو گلے سے لگا کے پیار ضرور کرتی ہوں۔
میری خواہش ہے کہ اسٹیمیٹ کے کچھ خاص ساتھی بھی اس مقابلے میں ضرور شرکت کریں۔