Contest : My advance preparations for Eid-ul-Fitr،Pakistan
السلام علیکم ،
شکر ہے کہ کوئ ایسا مقابلہ بھی سامنے آیا جو کہ خالص مسلمانوں سے تعلق رکھتا ہے۔میں اپ کی بہت شکر گزار ہوں کہ اپ نے ہماری پسند کا مقابلہ بھی پیش کیا۔
مجھے اس مقابلے میں حصہ لینے پر بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے اور میں بہت جوش کے ساتھ اپ کے سوالات کے جواب دینے کے لیے تیار ہوں۔
اپ نے سوال پوچھا ہے کہ۔
رمضان کا مہینہ مسلمانوں کے لیے کیوں اہم ہے۔کچھ جملوں میں اس کی وضاحت کریں؟
سال میں 12 مہینے ہوتے ہیں اور ان سب کا سردار مہینہ رمضان ہے۔
اس کی ایک خاص وجہ یہ ہے کہ اس مہینے میں قران پاک کو نازل فرمایا گیا اور اسی مہینے میں قران پاک کی تکمیل ہوئی۔اس کے علاوہ اس کی بہت ساری برکات اور فضائل ہیں جس کی وجہ سے یہ مہینہ مسلمانوں کے لیے خاص اہمیت کا حامل ہے۔تمام مہینوں میں اس مہینے کو اس لیے بھی افضلیت حاصل ہے کیونکہ اس میں شب قدر اتی ہے جو کہ 70 ہزار راتوں سے بہتر رات ہے۔رمضان کریم میں کیا گیا ایک نیک عمل 70 گنا زیادہ ثواب دے دیتا ہے۔اللہ تعالی نے رمضان کریم کو اپنے لیے خاص طور سے مختص کر دیا ہے کیونکہ اللہ تعالی نے تمام اعمال کی نیکیوں کے ثواب کا بدلہ بتا رکھا ہے مگر روزے دار کے روزے کی نیکی کا بدلہ اللہ تعالی نے اپنے پاس ہی رکھا ہوا ہے۔
اور ارشاد باری تعالی ہے کہ
روزہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کا اجر دوں گا۔
یہی وجہ ہے کہ رمضان مسلمانوں کے لیے بہت خاص اہمیت کا حامل ہے اور لوگ بڑھ چڑھ کر نیکی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
اس مہینے میں لوگ اپنے وہ کام بھی شوق سے انجام دیتے ہیں جو انہوں نے سارے سال نہیں کیے تھے مثلا زکوۃ کی ادائیگی سال میں ایک دفعہ فرض ہے اور لوگ رمضان کے مہینے میں اپنی زکوۃ نکالا کرتے ہیں۔اس کی وجہ صرف یہی ہے کہ اس مہینے میں ہر عمل کا بدلہ 70 گنا بڑھا کے دیا جاتا ہے اب وہ عمل چاہے چھوٹا سا ہی کیوں نہ ہو۔لوگ بہت خوشی سے لوگو دوسرے لوگوں کا روزہ افطار کروانے کی کوشش کرتے ہیں زیادہ سے زیادہ دسترخوان لگائے جاتے ہیں تاکہ دوسرے لوگوں کو افطار کروایا جا سکے اور زیادہ سے زیادہ نیکیاں کمائی جا سکیں۔
اپ کا دوسرا سوال ہے۔
عید الفطر سے اپ کی کیا مراد ہے؟اور یہ عید مسلمانوں کے لیے کیوں اہم ہے؟
عید کا مطلب ہوتا ہے خوشی اور فطر بخشش کو کہا جاتا ہے۔رمضان کے روزے مکمل ہونے کے بعد جو خوشی مسلمانوں کو ملتی ہے وہ عید کی صورت میں ہوتی ہے۔بچہ ہو یا بڑا عورت ہو یا مرد ہر ایک کی خوشی اس کے چہرے سے ایا ہوتی ہے۔یہ عید مسلمانوں میں جذبہ حب الوطنی اور غریبوں سے محبت کا جذبہ بھی پیدا کرتی ہے۔لوگ بڑھ چڑھ کر غربہ کی مدد کرتے ہیں اور اپنا صدقہ فطر مسلمان غریبوں کو دیکھ کر خوشی محسوس کرتے ہیں تاکہ وہ بھی عید کی خوشیاں انجوائے کر سکیں۔روزوں کا فطرانہ اس عید کی سب سے بڑی پہچان ہے۔تاکہ سب مسلمان ایک دوسرے کے دکھ سکھ اور خوشیوں میں شریک ہو سکیں۔چھوٹے بچوں کو عیدی دی جاتی ہے تاکہ وہ اپنی خوشی کو دوبالا کر سکیں۔
سب لوگ نئے کپڑے بہن کر عید کی نماز پڑھتے ہیں اور میٹھے اور نمکین پکوان سجائے جاتے ہیں ایک دوسرے کو دعوت دی جاتی ہے اور ایک دوسرے کے گھروں میں خوب رونق کا اہتمام کیا جاتا ہے۔لوگ عید گارڈز تہائف عیدی ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرتے ہیں اور بچوں کو مہندی بھی لگائی جاتی ہے لڑکیاں بھی بہت خوبصورت طریقے سے تیار ہوتی ہیں تو لڑکوں کی بھی تیاری دیکھنے کے قابل ہوتی ہے سر پیٹو پی شلوار قمیض گھڑی خوبصورت جوتے پہن کے سارے لڑکے شہزادے بنے پھر رہے ہوتے ہیں۔
جہاں لڑکے اتنا سج دھج کے تیار ہوتے ہیں وہیں لڑکیوں کا بھی جوش کا عالم ہوتا ہے اور ہر لڑکی اتنی پیاری لگ رہی ہوتی ہے جیسے کسی پرستان کی شہزادی یا پری ہے۔
ویسے تو سال میں دو عیدیں منائی جاتی ہیں۔ مگر عید الفطر کی خوشی ہی الگ ہوتی ہے کیونکہ اس میں ہم پورا مہینہ روزے رکھ کے اللہ کو راضی کرتے ہیں۔ اور عید پر اس راضی کرنے کی خوشی اللہ تعالی نے ہمیں دی ہے اور اس کے علاوہ جب اخری طاق راتیں گزرتی ہیں تو اس میں شب قدر کا بھی ملنے کا احتمال ہوتا ہے۔
جو کوئی شب قدر پا لی اللہ کے نزدیک اس کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔
اپ کا اگلا سوال ہے کہ۔
کیا اپ عید الفطر منانے کے لیے پرجوش ہیں؟اس عید کے بارے میں اپنی تیاریوں کی بارے میں بتائیں؟
یہ ایک فطری بات ہے کہ عید الفطر کے لیے پرجوش ہوا جائے۔ہم سارا سال اس عید کا انتظار کرتے ہیں اور بہت سارے پلانز ہم نے اس عید کے لیے ہی بنا رکھے ہیں۔بالکل اسی طرح میں بھی اس عید کے لیے بہت پرجوش ہوں کیونکہ اس دفعہ میری نیت اپنی بیٹی کی منگنی کو اناؤنس کرنے کا ہے۔ہماری بہت شدید خواہش ہے کہ، ہماری بیٹی اچھے گھرانے میں بیاہی جائے۔میری بڑی بہن نے میری بیٹی کے لیے رشتہ بھیجا ہے اور ہمیں اللہ سے پوری امید ہے کہ اللہ ہماری بیٹی کو اس گھر میں خوش اور اباد رکھے گا اور ہماری بڑی خواہش ہے کہ ہماری بچی کی شادی ان کے گھر میں ہو لہذا ہم اپنے اللہ سے اس رمضان میں دل و جان سے دعا کر رہے ہیں کہ اللہ ہماری بیٹی کی قسمت کے دروازے کھول دے اور وہ ہمیشہ خوشیوں کے ساتھ اپنے سسرال میں رہے۔
بچوں کے عید کے کپڑے بھی تیار ہو چکے ہیں میں عید کی شاپنگ یہ رمضان انے سے بھی پہلے ہی کر لیتی ہوں۔ تاکہ رمضان میں دل لگا کر عبادت کر سکوں اور عید کی تیاری کی فکر نہ ہو۔
مگر لڑکیوں کی تیاری تو اخری ٹائم تک بھی جلتی رہتی ہے عید کی رات کو بھی لڑکیوں کی فرمائشیں چل رہی ہوتی ہیں کہ کبھی مہندی چاہیے تو کبھی میچنگ کا جوتا اور جولری چاہیے۔اسی لیے اگر ہم یہ کہیں کہ ہماری عید کی تیاری مکمل ہے تو مذاق لگے گا۔میں نے بھی اپنے بچوں کے عید کے کپڑے سی لیے ہیں اس دفعہ بچوں کا ارادہ فینسی کپڑے پہننے کا تھا لہذا سب کے لیے فینسی کپڑے تیار کر لیے ہیں۔میرے لیے خوشی کا مقام یہ ہے کہ اس دفعہ عید کا سوٹ مجھے بھی اور میرے شوہر کو بھی ہمارے بچوں نے گفٹ دیا ہے اور ہم وہی سوٹ عید پر پہننے کا ارادہ رکھتے ہیں انشاءاللہ۔
یہی وجہ ہے کہ اپ میری عید کی خوشی کو محسوس کر سکتے ہیں۔
اپ کا اگلا سوال ہے کہ۔
اپ یہ خاص وقت کس کے ساتھ شیئر کریں گے؟
ابھی چونکہ میں اپ کے ساتھ ذکر کر چکی ہوں کہ اس دفعہ عید پر ہم اپنی بیٹی کی منگنی کی اناؤنسمنٹ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو انشاءاللہ میری بڑی خواہش ہے کہ یہ عید میں اپنی بیٹی کے سسرال کے ساتھ مناؤں۔
کیا اپ اس عید پر کسی خاص جگہ جانے کا ارادہ کر رہے ہیں۔اگر کر رہے ہیں تو ہمیں اس جگہ کے بارے میں بتائیں؟
بالکل اس دفعہ ہمارا ارادہ اپنی سسرال میں عید منانے کا ہے بچوں کو اپنے دادی کے گھر جا کے عید منا کے الگ طرح کی خوشی محسوس ہوتی ہے۔
ہم سب دیورانی جیٹھانی مل کر مزے مزے کی پکوان بناتے ہیں اور تمام مرد بچوں کو عیدی بانٹتے ہیں یوں ہمارا دن صبح ہی سے پر رونق گزرتا ہے۔
بڑے بھی بچوں کے ساتھ پوری طرح انجوائے کرتے ہیں اور طرح طرح کے کھیل کھیلے جاتے ہیں۔
ہماری کھانے کی میز سجی ہوئی ہوتی ہے اور سب تھوڑے تھوڑے وقفے سے کھانے کو انجوائے کرتے ہیں۔
۔ایک ہی شہر میں رہتے وئ ہم ایک دوسرے کے ساتھ کو ایسے انجوائے کرتے ہیں کہ گویا ہم کافی وقت کے بعد ملے ہوں۔
@sadaf,@fazaladir,@yousufharoon,@sanakhan
کیا اپ لوگ بھی اس مقابلے میں شرکت کرنا پسند کریں گے۔