RE: Contest | 25-Word Comment - Monkey Business | We Write?
ماں کی گود پہلی درسگاہ ہوتی ہے ۔انسان بچپن ہی سے پیدائش کے وقت سے ماں کی گود سے ہی سیکھنا شروع کرتا ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ ماں بہت کچھ انسان کو سکھاتی ہے۔ اور لکھنے کے مرحلے میں پہنچنے کے وقت اس کی ماں ہی ہوتی ہے جو اس کا ہاتھ پکڑ کے اس کو لکھنا سکھاتی ہے ۔میں خود بھی ایک ماں ہوں بچوں کو اسکول داخل کرنے سے پہلے ان کو لکھنے اور پڑھنے کی صلاحیت پر مامور کرنا میری ذمہ داری ہے۔ میرے ماشاءاللہ چار بچے ہیں ۔اور میں نے ہر بچے کو سکول داخل ہونے سے پہلے لکھنا اور پڑھنا دونوں کام سکھا دیے تھے۔ چوٹی کلاسز میں اپنے گھر میں ہی مکمل کرواتی ہوں۔ اس کے بعد بچے ڈائریکٹ بڑی کلاس میں داخل ہوتے ہیں۔ اور اس کے بعد سیکنڈری سکول تک میں اپنے بچوں کی تعلیم پر خود دھیان اور توجہ دیتی ہوں ۔جیسے ہی میری تعلیم ان کو فائدہ دینا چھوڑ دیتی ہے تو پھر میں ان کے پڑھائی کے اوپر ان کے بابا کو توجہ فوکس کرنے کے لیے کہتی ہوں۔ اسی طرح بچے مرحلہ وار سیکھتے چلے جاتے ہیں۔ اور بالاخر اس قابل ہو جاتے ہیں کہ وہ خود سے لکھنا اور بڑھنا سیکھ جاتے ہیں۔ اور اخر کار ایک قابل شہری بن کر سامنے اتے ہیں۔