Contest //Share with us your favourite fruit،Water melon, Pakistan
السلام علیکم ،
اپریل کے مہینے سے ہی گرمی کی شدت شروع ہو جاتی ہے۔سردی کا زور ٹوٹ جاتا ہے اور گھر میں اپنے عروج پہ پہنچنا شروع ہو جاتی ہے۔لو کے تھبڑے انسان کو بے حال کر دیتے ہیں۔ایسے میں اللہ کی بنائی ہوئی بہت ساری سبزیاں اور پھل ہمیں تازگی کا احساس صحت بخشتے ہیں۔ویسے تو سارے پھل ہی بہت ذائقے دار اور لذیذ ہوتے ہیں مگر جو موسم کا پھل ہو اس کی تو بات ہی اور ہے۔
شدید گرمی میں جب ٹھنڈا ہوا تربوز پیش کیا جائے تو روح تک تازہ ہو جاتی ہے۔
انتہائی مناسب قیمت پر مل جانے والا یہ پھل شروع سے ہی جیب کے اوپر بھاری نہیں پڑتا۔جب اس کا موسم ایا تھا تو اس وقت ہمارے ملک کی کرنسی کے حساب سے یہ 80 روپے کلو مل رہا تھا۔اب جب کہ گرمی اپنے عروج پر ہے تو اس کی قیمت کم ہو چکی ہے اور اب یہ 30 روپے کلو بھر ا چکا ہے۔میں اس کی قیمت کو سٹیم ڈالر میں نہیں بدل سکتی مجھے اندازہ نہیں ہے کہ سٹیم ڈالر میں یہ کتنے بنیں گے۔
ہمارے گھر میں بہت شوق سے تربوز کھایا جاتا ہے۔حتی کہ گھر میں بلا ہوا پرندہ بھی اس سے لطف اندوز ہوتا ہے۔ترموز کے بیج اور چھلکے گھر میں پلے ہوئے کسی بھی جاندار کو کھلائیں تو وہ بھی شوق سے کھاتا ہے۔
تربوز
یہ خوبصورت اور رنگین پھل گرمی کی شدت میں تازگی بخشتا ہے۔اس کے اندر 92 فیصد پانی ہوتا ہے۔جس کی وجہ سے ہمارے جسم میں گرمی کی وجہ سے ہونے والی ڈی ہائیڈریشن کو سکون ملتا ہے۔یہ ایک ایسا پھل ہے جس کے اندر بہت سارے منرلز شامل ہوتے ہیں۔مثلا وٹامن اے بی اور سی اس کے علاوہ پوٹاشیم بھی اس پل کا خاص حصہ ہے۔
جو لوگ پٹھوں کی تکلیف کا شکار ہوں انہیں چاہیے کہ تربوز کا استعمال کریں۔
اس کے علاوہ بڑھتی عمر کے بچوں کو تربوز ضرور کھلانا چاہیے کیونکہ یہ ہڈیوں کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
بد تربوز کے بیج نظام انہظام کو بہترین بناتے ہیں اور نظر کو تیز کرتے ہیں۔
اس میں موجود پانی کی مقدار ہمارے جسم میں سے نمکیات کی کمی کو دور کرتی ہے اور ہمیں تر و تازہ کرتی ہے۔
چہرے پہ تازگی لانے کے لیے تربوز کے گودے کو اگر منہ پر ملا جائے تو چہرہ بھی ہشاش بشاش محسوس ہوتا ہے۔
بہت ساری مہلک بیماریوں کا علاج بھی اللہ نے تربوز کے استعمال میں رکھا ہے جن میں کینسر سر فہرست ہے۔
یرقان کی بیماری میں اگر تربوز کا استعمال وافر کر دیا جائے تو یہ بہت فائدہ مند ہوتا ہے کیونکہ تربوز کے جوس سے جگر کا کام فعال ہو جاتا ہے اور خون بننے میں مدد ملتی ہے۔
جو لوگ موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں ان کو تربوز کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے کیونکہ تربوز ایک ایسا پھل ہے جس کی وجہ سے چربی گلتی ہے اور طاقت بحال ہوتی ہے انسان کی کمزوری اور ویکنس کو ختم کرنے میں تربوز کہتے ہیں اہم کردار ادا کرتا ہے۔اس میں موجود مناسب مقدار میں میٹھا شوگر کے مریضوں کو بھی نقصان نہیں پہنچاتا اور وہ بھی باسانی تربوز کا استعمال کر سکتے ہیں۔
مختلف قسم کی ذہنی پریشانیاں اور ڈپریشن بھی تربوز کھانے سے دور ہو جاتی ہیں انسان کا ذہن ہلکا پھلکا ہو جاتا ہے اور اپنے اپ کو انسان صحت مند اور توانا محسوس کرتا ہے۔
لوگ کہتے ہیں کہ اگر ایک تربوز لے کر ائے تو اس سے نہ صرف ایک انسان بلکہ اس کے گھر میں موجود بکری اور مرغی کا بھی پیٹ بھرا جا سکتا ہے وہ ایسے کہ بکری اس کا چھلکا کھائے مرغی اس کے بیچ کھائے اور انسان تربوز کا گدا کھائے تو ایک ہی کربو سے تین مخلوقات کے پیٹ کو بھرنے میں مدد ملتی ہے۔
زیادتی ہر چیز کی بری ہوتی ہے لہذا جہاں یہ پھل بہت فائدے مند ہے وہیں اگر ہم اس کو زیادہ کھائیں تو ہمارے لیے یہ نقصان کا باعث بھی بن جاتا ہے۔کیونکہ جہاں ہمیں تربوز کھانے سے صحت اور طاقت ملتی ہے وہیں اس کی زیادتی پیٹ کی خرابی اور بلڈ شوگر کو ہائی کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔
احتیاط
تربوز کھاتے وقت ہمیں چاہیے ایک بات کا دھیان رکھیں کہ اس سے پہلے کھانا نہ کھایا ہوا ہو۔کیونکہ یہ ایک ایسا پھل ہے جس کو خالی پیٹ کھانا ہی فائدہ مند ہوتا ہے۔اگر کھانا کھایا ہے تو اس کی کم از کم ایک گھنٹے کے بعد تربوز کھایا جائے ورنہ یہ پھل فائدے کے بجائے نقصان دے گا۔
کچھ لوگ تربوز کو دودھ کے ساتھ شیک کر کے ملک شیک بنا لیتے ہیں اور وہ پیتے ہیں۔جب کہ تربوز دودھ کے ساتھ نقصان کرتا ہے اور معدے میں اپھارہ ہو جاتا ہے۔اس کے علاوہ حیضہ ہونے کے خدشات بھی بڑھ جاتے ہیں۔
خربوزہ اور تربوز یہ دونوں بھائی ایسے ہیں جن کے ساتھ دودھ کا استعمال نقصان دہ ہے۔اور ان کے استعمال کے بعد پانی بھی نہیں پینا چاہیے کیونکہ ان کے اپنے اندر بہت فنی ہوتا ہے لہذا تھوڑی سی احتیاط ہماری اپنے لیے فائدے کا سبب بن جاتی ہے اور ذرا سی بے احتیاطی ہمیں کافی بڑے نقصان کا سامنا کرنے پر مجبور کر دیتی ہے۔
میں اس مقابلے میں اپنے کچھ ساتھیوں کو بھی بلاؤں گی اور چاہوں گی کہ وہ بھی اپنی شرکت کر کے ہمیں بہترین پھلوں کے بارے میں مستفید کریں۔