Contest: Good Deeds،Pakistan

السلام علیکم ،

اس دنیا میں کتنے ہی لوگ ایسے ہوتے ہیں جو کوئی بھی کام کرنے سے پہلے س دفعہ سوچتے ہیں کہ یہ کام ان کے لیے فائدہ مند ہے یا نہیں وہ ہر کام میں اپنا فائدہ اور نقصان سوچتے ہیں۔مگر کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو کہ مدر ٹیرسا جیسی زندگی رکھ پاتے ہیں۔

20250425_123204.jpg
Source

آپ کے لیے نیک عمل کیا ہے۔؟

ہر وہ کام جو کسی کی بھی مدد کے لیے کیا جائے وہ نیک عمل کہلاتا ہے۔اس میں پانی پلانے سے لے کر ہاتھ پکڑ کے سڑک کراس کرنے تک ہر طرح کے کام ا جاتے ہیں۔یہاں تک کہ اگر ہم کسی کو مسکرا کے دیکھتے ہیں تو وہ بھی نیکی ہے۔دنیا میں امن پھیلانا نیکی ہے۔انسان کی ذات ایسی ہو کہ جس سے دوسروں کو نفع ملے نہ کہ نقصان۔
ہمیں اپنی نیکیوں کا پرچار نہیں کرنا چاہیے۔کیونکہ نیکی ایسا جذبہ ہے جو انسان اپنے دلی خلوص کے ساتھ کرتا ہے۔اور جب نیکی کو بتایا جائے تو اس کا اجر ضائع ہو جاتا ہے۔محض اللہ کو راضی کرنے کے لیے انسان نیکی کرے تو وہی اس دنیا کی کامیابی اور اخرت کی فلاح ہے۔نیک انسان کو لوگ خود بخود چاہنے لگ جاتے ہیں۔

ہمیں ہمارا مذہب نیکی کرنے اور نیکی پھیلانے کی ترغیب دیتا ہے۔دنیا کے تمام مذاہب میں ایک ہی بات کی تعلیم دی گئی ہے کہ نیکی کرو اور نیکی پھیلاؤ۔اسی لیے ہمیں سب کو چاہیے کہ نیکی کرتے ہوئے مذہب کی تفریق نہ کریں اور ہر کسی کے ساتھ یکساں نیکی کرنے کی کوشش کریں۔

ہم اگر اپنے گھر کے درجے پہ دیکھیں تو اس میں بھی نیکی کے بہت سارے مواقع ملتے ہیں۔مثلا کسی کو پانی پلا دینا،کسی کے کام میں اس کی مدد کر دینا،کھانا سامنے لا کے رکھنا،یہاں تک کہ اگر کسی نے پنکھا چلانے کے لیے کہا تو وہ جلانا بھی نیکی ہے۔
دراصل انسان کی نیت خالص ہونی چاہیے تو نیکی خود بخود سر انجام ہو جاتی ہے۔دنیا دکھاوے کے لیے کیا گیا کام نیکی میں شمار نہیں ہوتا۔جو لوگ دنیا دکھاوے کو نیکی کرتے ہیں وہ دنیا والوں کے سامنے تو نیک بن جاتے ہیں مگر دراصل اس کی روح تک نہیں پہنچتے۔اور ان کو اخرت میں اس کا اجر نہ ملے گا۔گھر میں اگر کوئی سو رہا ہے اور اپ خاموشی اختیار کریں اور شور ہنگامہ نہ کریں تو یہ بھی نیکی ہے۔

##۔ کون سے چھوٹے اعمال انسان کی شخصیت کے بارے میں بہت کچھ کہہ سکتے ہیں؟

اگر کوئی شخص ہمدرد دل رکھتا ہے تو وہ اپنی عام زندگی میں بھی ہمیشہ دوسروں کے ساتھ نیکی کا سلوک کرتا ہے۔اس کو ہر کوئی مدد کی نظر سے دیکھتا ہے۔ہر کسی کو اندازہ ہوتا ہے کہ اگر ہم اس شخص کو کوئی کام کہیں گے تو وہ ضرور انجام دے گا۔یا اگر ہم اس کو مدد کے لیے پکاریں گے تو وہ ضرور ائے گا۔بچوں کے لیے ان کے ماں باپ ایسی شخصیت ہوتے ہیں جو ان کے لیے ہر لمحہ ہر دم حاضر ہوتے ہیں اور جب بچے ان کو پکارتے ہیں تو ماں باپ موجود ہوتے ہیں۔دراصل بچوں میں نیکی کا جذبہ اپنے ماں باپ کے ذریعے ہی پہنچتا ہے۔بچہ جب اپنے ماں باپ کو اچھے اور نیک کام کرتے ہوئے دیکھتا ہے تو خود بخود اس کے اندر بھی تحریک پیدا ہوتی ہے اور وہ دوسروں کے ساتھ نیکی کرنے کا حوصلہ پاتا ہے۔نیگی کرنے کے لیے ضروری نہیں ہے کہ انسان انسانوں کے ساتھ ہی نیکی کرے بلکہ اس میں جانور بھی شامل ہیں۔

20250412_144139.jpg

انسان غیر ارادی طور پر بہت سارے ایسے کام انجام دیتا ہے جو نیکی کے زمرے میں اتے ہیں ہمارا اللہ ہمیں دیکھ رہا ہے کہ ہم کون سا کام کس نیت سے کر رہے ہیں اس کا اجر وہ دینا شروع کر دیتا ہے جب ہماری نیت خالص ہو تو ہمارا اجر دگنا ہو جاتا ہے

20250425_124705.jpg
اگر کسی کے سر میں درد ہو اور اس کو ایک کپ چائے ہی پیش کر دی جائے تو یہ بھی اس کے لیے نیکی ہے۔

اسی طرح کے چھوٹے چھوٹے کام انسان کو نیک لوگوں میں شامل کرتے چلے جاتے ہیں اور اگر کوئی شخص ہر وقت دوسروں کو تنگ کرے اور نہ ہی دوسروں کی بات مانے اور نہ ہی ان کی کوئی مدد کرے تو ایسے شخص کی شخصیت کو برائی کے زمرے میں ہی لیا جاتا ہے۔اسی لیے ہمیشہ ایک ہی مقولہ کہا جاتا ہے نیکی پھیلاؤ اور نیک بن جاؤ۔

کیا اپ اس قسم کے ہیں کہ اپ وصول کرنے کے لیے دیتے ہیں؟یا بدلے میں کسی بھی چیز کی توقع کے بغیر دیتے ہیں۔

ویسے تو اس دنیا کا اصول کچھ لو اور دو پر چلتا ہے۔اگر کوئی شخص اپ کو ہر وقت تحفے میں کوئی نہ کوئی چیز عنایت کرتا رہے تو اپ کو بھی چاہیے کہ بدلے میں تحفہ دیا کریں۔مگر کوئی بھی نیکی اس نیت سے نہیں کی جائے کہ بدلے میں دوسرا شخص بھی اپ کے ساتھ نیکی کا سلوک کرے گا۔کیونکہ اس میں ہماری اپنی غرض شامل ہو جاتی۔لہذا جہاں پر بے غرض ہو کر کام کیا جائے وہی کام خالص اور اچھا ہوتا ہے۔

20250425_130431.jpg

کبھی کبھار میں بھی غرض کے ساتھ کام انجام دیتی ہوں۔دوسروں کے ساتھ کوئی نیکی کسی نہ کسی غرض کے ساتھ کرتی ہوں اور مجھے نہیں پتہ کہ اس کا اجر مجھے اخرت میں ملے گا یا نہیں مگر اکثر اوقات مجھے دنیا میں میری غرض پوری ہوتی نظر ا جاتی ہے۔
مثال کے طور پر جب ہم لوگ حج کرنے کے لیے سعودی عرب گئے تو ہمارا سامان بہت زیادہ ہو گیا تھا۔اور مجھے امید تھی کہ ہمیں اس کا جرمانہ بھرنا پڑے گا۔اچانک میری نظر ایک ایسے عمر رسیدہ جوڑے پر پڑی جو کہ اپنے سامان کے ساتھ پریشان بیٹھے ہوئے تھے۔ان کا سامان چیکنگ کے مراحل سے گزر چکا تھا اور ان کے سامان میں سے ساری ایسی اشیاء جو کہ پانی سے بنی ہوئی تھیں نکال دی گئی تھی۔ان کا سامان بکھرا ہوا تھا اور وہ دونوں پریشان تھے کہ کیسے اس سامان کو سمیٹیں۔اس وقت مجھے چونکہ اپنے زمان کی پریشانی تھی لہذا میں نے ان کے ساتھ اس نیت سے نیکی کرنے کا سوچا کہ میں اگر ان کا کام سمیٹ دوں گی تو ہو سکتا ہے کہ ہمیں اپنے سامان پر جرمانہ بھرنا پڑے اور میری یہ نیکی کسی کام ا جائے۔حالانکہ میرے شوہر نے مجھے منع بھی کیا مگر میں نے صرف اس نیت سے ہی یہ کام کیا تھا کہ ہمارا سامان جرمانے سے بچ جائے اور واقعی ایسا ہی ہوا جب میں ان کے سامان کو پیک کر کے فارغ ہوئی اور ہماری باری ائی تو ہمیں کسی بھی قسم کا جرمانہ ادا نہیں کرنا پڑا اور ہمارا سامان با اسانی چیکنگ کے مراحل سے گزر گیا۔

سب سے بڑا نیک عمل کیا ہے جو اپ پہلے کر چکے ہیں؟

میری نظر میں کوئی بھی عمل چھوٹا یا بڑا نہیں ہوتا۔انسان کی نیت ہوتی ہے جو اس کو چھوٹا اور بڑا بناتی ہے۔ویسے تو ہر عمل ہی بہت خاص اور بہت بڑا ہوتا ہے کیونکہ اگر انسان پیاس کی شدت سے مر رہا ہو اور اس کے حلق میں سوکھ کے کانٹے کھڑے ہو جائیں تو ایسے میں اگر کسی کو ایک گلاس پانی ہی پلا دیا جائے تو وہ بھی نعمت مترقبہ کہلاتی ہے۔لہذا ہم اس کو کسی بھی طرح اس یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ عمل بہت بڑا تھا۔مگر اگر ہماری نیت خالص ہے تو چھوٹا سا عمل بھی بہت بڑا ہوتا ہے۔

20250425_125759.jpg
میرے پاؤں میں اج کل فنگس ہو رہی ہے۔اسی وجہ سے میرے پاؤں میں اکثر تکلیف کی وجہ سے خون رسنا شروع ہو جاتا ہے۔اس کے لیئے میرے بیٹے نے نیم کا پانی پکا کر دیا ہے۔تاکہ جراثیم کا خاتمہ ہوسکے۔ میرے لیئے تو یہ بھی ایک نیکی ہے۔

ہم یہ عادت اپنے اندر کیسے پیدا کر سکتے ہیں؟

20250425_131504.jpg

میں اپ سے پہلے بھی ذکر کر چکی ہوں کہ نیکی کوئی عادت نہیں ہے۔یہ پیدائشی طور پر انسان اپنے ماحول اور اپنے والدین سے سیکھتا ہے۔جب ہمارے ارد گرد موجود لوگ نیکی کرتے ہیں تو ہمارے اندر بھی تحریک پیدا ہوتی ہے اور ہم نیکی کی طرف راغب ہوتے ہیں۔جب انسان ماحول سے اور دوسرے لوگوں سے کوئی اچھے کام اور اچھی عادات سیکھتا ہے تو یہ اس کی نیچر بن جاتی ہے۔
لہذا انسان کو باقاعدہ کوشش نہیں کرنی پڑتی کہ وہ کوئی نیک عمل سیکھے۔کہا جاتا ہے کہ،

انسان اپنی صحبت سے پہچانا جاتا ہے۔

تو واقعی ایسا ہی ہے انسان اگر اچھے لوگوں میں اٹھے بیٹھے گا تو اس کے اندر اچھی عادات اور خصائل پیدا ہو جائیں گے اور اس کو خود بخود اچھائی کی ترغیب ملنا شروع ہو جائے گی۔لیکن برے لوگوں کی صحبت میں وہ ضرور برائی ہی سیکھے گا اور اس کے اندر نیکی کے بجائے بدی پیدا ہوتی چلی جائے گی۔

D5zH9SyxCKd9GJ4T6rkBdeqZw1coQAaQyCUzUF4FozBvW7PWfDQXRurkxTmEP2MK4dNHZZSRhBLJKq6LqWygDhqUS4HWQAiu2uvwcBHBhCT6Qgxwa6f6FeY55Y2ePiqGQpAb65 (2).gif

میں اس مقابلے میں اپنے کچھ ساتھیوں کو بھی دعوت دوں گی۔

@muhammad1076,@sanehasa,@barski

Sort:  
 2 months ago 

Hola!

Ser una buena persona es lo mejor que podemos hacer para nosotros mismo y para la humanidad.

Gracias por su participacion.

Saludos

DescriptionInformation
Plagiarism Free
#steemexclusive
Bot Free
IA Free

Determination of Club Status refers to the Cotify Telegram bot Application & AI scanning done with Openai

Verificado en: 25-04-2025

20240317_174348_0000.png