Betterlife @mohsinkhan5 The diary Game Date10-06-2021

in Urdu Community3 years ago

IMG_20210610_224029.jpg
اسلام علیکم میں پڑھتا رہا !، وہ روتا رہا !"

آج
محمد موسیٰ خان کو
3 ڈیز سکول چھوڑنے کے بعد
آصف موٹرز
پی اے ایف روڈ پر
تھوڑی دیر کے لیے بیٹھنا پڑا !

ابھی چائے پی ہی رہے تھے کہ
ایک 45 سالہ شخص
شو روم میں داخل ہوا
اور کہنے لگا کہ
میں نے
ڈاکٹر صاحب سے ملنا ہے !

میں نے
آگے بڑھ کر
انھیں گلے لگایا
اور
ان کے گھر بار کا پوچھا !

ان سے آنے کی وجہ پوچھی تو
انھوں نے
خاموشی سے
ایک پرچہ تھما دیا،
جس کے دونوں طرف
گھر کے حالات لکھے گئے تھے !

وہ پرچہ
جب تک
میں پڑھتا رہا
تب تک
اس شخص کے آنسو گرتے رہے !

کن اکھیوں سے
میں
ان کی آنکھوں سے گرتے ہوئے
موٹے موٹے آنسوؤں کو دیکھ رہا تھا
جو
ان کی گالوں سے ہوتے ہوئے
ان کے کالر میں جذب ہو رہے تھے !

بےفیض امیروں کا
منہ چڑاتا ہوا وہ پرچہ
ان کو تھماتے ہوئے
میں نے
ان سے پوچھا کہ
بھائی جان !
کتنی فیس جمع کرانی ہے !

وہ آنسو پونچھتے ہوئے بولے !
میرا بیٹا
ایرڈ ایگریکلچر یونیورسٹی سے
پیر مہر علی شاہ کیمپس میں
سافٹ ویئر انجینئرنگ کر رہا ہے، ماشاءاللہ۔۔
7 سمیسٹرز کی فیس باقی ہے !
اب
دوسرے سمیسٹر کی
56700 فیس
22 مارچ تک جمع کرانی ہے !

اگر فیس جمع نہ ہوئی تو
خدانخواستہ اسے
یونیورسٹی سے نکال دیا جائے گا !

اور ہمارے پاس
کچھ بھی بیچنے کو نہیں ہے،
ورنہ آپ کے پاس کبھی بھی نہ آتا !

باقی وعدہ رہا کہ
آپ کو
ایک ایک پائی واپس مل جائے گی،
جب میرا بیٹا
انجینئر بن کر کمانے کے قابل ہو جائے گا، ان شاءاللہ۔

اللہ کے فضل سے
میں نے
انھیں یقین دہانی کرائی کہ
اب آپ بےفکر ہو جائیں،
آپ کے ہونہار بیٹے کی باقی تعلیم
آج سے میرے ذمہ ہے
اور یاد رہے
مجھے پیسے واپس نہیں کرنے بلکہ
آنے والے دور میں
میانوالی کے
ایک مستحق بیٹے یا
مستحق بیٹی کو
یونہی انعام دے دیجیے گا، ان شاءاللہ۔

ان سے
ان کے گھر جا کر
ملنے کا وعدہ کیا
اور انھیں الوداع کر دیا !

وہ اپنے ساتھ لائے
سارے کاغذات
میرے سامنے
میز پر چھوڑ کر
باقاعدہ کپڑے چھنڈک کر
آنسو گراتے ہوئے
یہ کہتے ہوئے روانہ ہو گئے !

کئی مہینوں سے
جو
میرے سر پر بوجھ تھا،
آج اتر گیا ہے، الحمدللہ !

اور میں
تب سے
نم آنکھوں کے ساتھ
اپنی قسمت پر
رشک کیے جا رہا ہوں !
اللہ عزوجل کا شکر ادا کیے جا رہا ہوں !

الللہ حافظ ---
Keep reading Islam! He kept crying! "

Today
To Muhammad Musa Khan
3 days after leaving school
Asif Motors
On PAF Road
Had to sit for a while!

They were just drinking tea
A 45-year-old man
Entered the showroom
And he said,
I did
See you doctor!

I did
Go ahead
Hugged them
And
Asked their home bar!

If you ask them the reason for coming
They
silently
Handed a leaflet,
On both sides of which
Home conditions were written!

That leaflet
Until
I kept reading
till then
This person's tears kept falling!

With what eyes
I
Falling from their eyes
I was watching the thick tears
جو
Through their cheeks
Were absorbed in his collar!

Of the ungrateful rich
That leaflet with a frown
Stopping them
I did
He asked
Brother John!
How much fee to submit!

He wiped away the tears!
My son
From Aird Agriculture University
Monday at Mehr Ali Shah Campus
Doing software engineering, God willing.
7 semester fees left!
now
Of the second semester
56700 fee
Submit by March 22!

If the fee is not collected
God bless him
Will be expelled from university!

And with us
Nothing to sell,
Otherwise you will never come!

The rest is a promise
you
One penny will be returned,
When my son
Will be able to earn by becoming an engineer, God willing.

By the grace of Allah
I did
Assured them that
Now don't worry,
The rest of your talented son's education
I am responsible from today
And remember
Not to return the money to me
In the future
Of Mianwali
A deserving son or
To the deserving daughter
That is how the reward will be given, God willing.

From them
Going to their house
Promised to meet
And said goodbye to them!

They brought it with them
All papers
in front of me
Leaving on the table
Regularly drying clothes
Shedding tears
Saying this, they left!

For many months
جو
I had a burden on my head,
Has landed today, thank God!

and I
Since then
With wet eyes
On your luck
Being jealous!
I am giving thanks to Allah Almighty!
good bye