جمعہ کے دن کی سٹوری
بسم اللہ الرحمن الرحیم شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے میرے اردو سٹریم کے بہنوں اور بھائیوں السلام علیکم میں ٹھیک ہوں اور امید کرتا ہوں کہ اپ سب بھی خیریت سے ہوں گے میں روزانہ روٹین کے مطابق صبح سویرے اٹھا وضو کیا اور سیدھا مسجد چلا گیا وہاں میں نے امام مسجد کے پیچھے باجماعت نماز ادا کی اور گھر واپس اگیا گھر ا کر میں نے قران پاک کی تلاوت کی اور کچن میں اگیا اگ وغیرہ جلائی گھر والے بھی اٹھ کے اگئے گھر والوں نے ناشتہ بنایا بچے بھی اٹھ گئے ہم سب نے مل کر کھانا کھایا اس کے بعد بچے باہر جانے لگے تو میں نے انہیں بیٹا کر گرم کپڑے پہنے جرابیں پہنائی اور بند شوز کیپ وغیرہ کر کے ان کو پھر باہر بھیجا تاکہ سردی نہ لگے پھر میں خود بھی اٹھا کیونکہ میرا اج کام تھا میرا پیٹر انجن خراب ہو گیا تھا تو مستری نے کہا تھا کہ اپ اس کو دکان پر لے ائیں کیونکہ یہ وہاں سیٹ نہیں
ہو سکتا تو لہذا میں نے اپنا ٹریکٹر سٹارٹ کیا
اور ٹیوب ویل پر لے گیا ساتھ دو تین دوستوں کو بھی کہا کیونکہ پیٹر انجن وزنی زیادہ ہوتا ہے تو ہم سب نے مل کر اس کو ٹریکٹر کے پیچھے لوڈ کیا لوڈ کرنے کے بعد ہم اس کو دکان پر لے گئے پھر مستری نے وہاں اس کو سیٹ کیا اور پھر اس کو واپس لے ائے تو اتنے میں شور سنا کتوں اور بندوں کا تو ہمارے ہی کھیت میں میں نے دیکھا کہ لوگ گیدڑ کو پکڑ کر کتے
کے ساتھ لڑوا رہے ہیں
تو میں نے اپنے دوستوں کو بھی ساتھ لیا اور ہم وہاں چلے گئے کیونکہ ایک زندہ جانور کو پکڑ کر اس کے اوپر ظلم کرنا بہت بڑا گناہ ہے ہم اس کے سخت مخالف ہیں کہ کسی بھی جاندار پر ظلم نہ کیا جائے جب میں وہاں پہنچا تو میں نے ان کو زبردستی کہا کہ اپ گیدڑ کو اپنے کتوں سے چھڑوا لیں پہلے تو انہوں نے میرے ساتھ بھی بدتمیزی کرنے کی کوشش کی لیکن بعد میں وہ مان گئے اور انہوں نے گیدڑ کو کتوں سے چھڑوا لیا تو میں نے ان کو سب کتوں والوں کو کہا کہ اپ یہاں سے چلے جائیں میں اپ کو یہ ظلم نہیں کرنے دوں گا تو اس جگہ پر سرسوں کا پلاٹ تھا تو اس میں اور گیدڑ بھی زیادہ تھے تو وہ کہہ رہے تھے کہ ہم اس کو چھوڑ دیں گے ہم دوسرے گیدڑ کو پکڑیں گے تو میں نے کہا کہ اپ اس گیدڑ کو بھی چھوڑیں اور دوسرے گیدڑوں کا بھی شکار نہیں کریں اور نہ میں اپ کو شکار کرنے دوں گا پھر میں نے اس گیدڑ کو چھڑوا دیا جو اہستہ اہستہ جنگل کی طرف چل دیا اس کے تھوڑے بہت تو زخم ہو چکے تھے لیکن وہ چلنے پھرنے کے بالکل قابل تھا میں اس کے اہستہ اہستہ پیچھے چلا گیا کہ کہیں چھپ کر پھر اس کے پیچھے کتے نہ لے جائیں جب وہ بہت دور جا کر نہر میں چھپ گیا تو پھر میں واپس ایا پھر جو میرا کام بچا ہوا تھا میں نے وہ کام کیا اور اپنا ٹریکٹر سٹارٹ کیا اور اپنے گھر چلایا گھر ایا تو کافی ٹائم ہو گیا تھا میں نہایت دھویا نئے کپڑے پہنے اور اپنا موبائل نکال کر بیٹھ گیا اور سوچا کہ اپ سب بہن بھائیوں کو میں اپنے اج کے دن کا احوال بتا دوں امید کرتا ہوں کہ اپ سب بہن بھائیوں کو پسند ائے گا دعاؤں میں یاد رکھنا اپ کا بھائی عمران خان