Today my artical is Rashid Mahnas Shaheed by @Emaan786 date 16-11-2021
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میرا آج کا عنوان ہے راشد مہناس شہید
Link
https://images.app.goo.gl/oedZttniXokjdjMh8
آج میں آپ لوگوں کو راشد منہاس شہید کے بارے میں کچھ بتاتی ہوں کہ کس طرح انہوں نے غلامی کی زنجیریں توڑ کر قیدی بننا گوارا نہ کیا
مجھے آگاہ کیا جا رہا ہے لیکن میں اپنے طیارے کو اغوا نہیں ہونے دوں گا یہ الفاظ کنٹرول روم میں بے چینی کے ساتھ سنے گئے اس نوجوان پائلٹ کے آخری الفاظ تھے جو پاک فوج زندہ باد کو دشمن کی سرزمین پر لے جانے والے اپنے انسٹرکٹر گھر سے مقابلے میں مصروف مصروف تھا بالآخر بھی سالہ نوجوان پائلٹ نے اپنے الفاظ سچ کر دکھایا اس نے طیارے کو دشمن کی سرزمین پر لے جاکر قیدی بننا گوارا نہ کیا اور اس کا رخ زمین کی طرف کر دیا کہا پاکستان کی حدود میں گر کر تباہ ہوگیا
Link
https://images.app.goo.gl/urd4eRUrWoWRvCCo8
یہ واقعہ پائلٹ آفیسر راشد منہاس کی شہادت کا ہے جو کراچی کے ایک علاقے میں 20 اگست 1971 کی دوپہر کو پیش آیا ان دونوں سرحدوں میں حالات کشیدہ تھے پاکستان کے دشمن بہت سرگرم تھے اور پاکستان کو نقصان پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے تھے ایسے میں دشمن کو پاک فضائیہ کے عہدے داروں میں اپنے مطلب کے کچھ ایسے لوگ مل گئے جو دراصل پاکستان کے غدار تھے
ان کرداروں میں سے ایک انسڑکٹر فلائٹ لیفٹنٹ مطیع الرحمٰن تھا جو چین ملکی راز بھارت کے حوالے کرنے کو تیار ہوگیا تھا اس نے منصوبہ بنایا کہ پاک فضائیہ کا ایک طیارہ اغوا کرکے بھارت لے جائیں اور میں نے اس کو قیدی بنا لیا جائے تاکہ پوری دنیا میں پاکستان کو ایک کمزور ملک قرار دے کر بد نام کیا جائیے گدار مطیع الرحمن نے چالاکی کے ساتھ اپنے منصوبے پر عمل کیا راشدمنہاز حال ہی میں پاکستان ایئر فورس اکیڈمی اور کراچی میں تربیت لینے کے بعد پائلٹ آفیسر بن چکے تھے اس روز راشد منہاس نے اپنی تیسری تنہا پرواز کے لیے رن وے پر تھے اس وقت تجربے کار مطیع الرحمن اپنے ناپاک منصوبے کے تحت وہاں پہنچا اور دھوکا دے کر راشد منہاس کے ساتھ طیارے میں سوار ہوگیا وہ نا وردی میں تھا نا اسے تربیتی پرواز میں جانے کی اجازت تھی
جب اس نے طیارے میں بیٹھتے ہیں وائرلیس کے ذریعے اپنے دو ساتھیوں کو جو کراچی میں موجود تھے پیغام دیا کہ وہ بھارتی شہر جوده پور جا رہا ہے ہے راشد مہناز کو اس کے عزائم کا علم ہوا سازشیں انسڑکٹرنے بیہوش ہونے کرنے کے لئے کلوروفارم سے بھیگا رومال راشد مہناز کے منہ پر رکھا لیکن راشد مہناس نے بیہوش ہونے کی بجائے حواس سے کام لیا
اور راشد مہناز نے جان دے کر یہ ثابت کیا کہ جنہیں زندہ رہنے کا ڈھنگ آتا ہے وہ موت سے ڈرا نہیں کرتے ان کی عظیم قربانی اور بے مثال بہادری پر انہیں فوج کا اعلیٰ ترین اعزاز نشان حیدر دیا گیا یہ اعزاز پانے والے پاک فضائیہ کے واحد آفیسرز ہیں
Rashid Minhas is our hero
Thnxxx
Pakistani hero Allah in ko janat ul firdaos me alla makam atta farmay ameen
Thnkyou
Rashid minhas is real hero of Pakistani nation 'we proud of him
Thnxxx