Steem4nigeria Accelerator Contest Week 85: March, Celebration for Women, Pakistan
السلام علیکم ،
عورتوں کا عالمی دن مارچ کے مہینے میں اتا ہے۔پہلے زمانے میں عورتوں کو ان کے حقوق کے بارے میں اندازہ نہیں تھا اور نہ ہی ان کے لیے کوئی خاص اواز اٹھائی جاتی تھی۔یہی وجہ ہے کہ عورت کو ہر جگہ پیسا جاتا تھا مگر جیسے جیسے دنیا ترقی کر رہی ہے عورتوں کو ان کے حقوق کے سلسلے میں مختلف حقوق نسواں کے حساب سے تنظیمیں بنائی گئی ہیں اور مختلف مہینے اور دنوں کو خاص طور سے عورتوں کے لیے ہی مخصوص کر دیا گیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ عورتوں کا عالمی دن بھی خاص طور سے منایا جاتا ہے تاکہ عورتوں کو ان کے حقوق کے لیے اواز اٹھانے کا پتہ چلے۔
ایک عورت کہ بہت سارے کردار ہوتے ہیں۔جب سے عورت اس دنیا میں قدم رکھتی ہے اس کو مختلف فرشتے مل جاتے ہیں۔ بیٹی، ماں بہن ،خالہ، پھپو ،نانی، دادی ،چاچی ،ممانی ۔غرض بے انتہا رشدی ایک عورت کی ذات سے جڑے ہوتے ہیں۔
اس مقابلے میں اپ نے ہم سے مختلف سوالات پوچھے ہیں جن کے جواب حاضر ہیں۔
اپ کی رائے میں عورتوں کا دن منانا چاہیے؟ہمیں تفصیل سے بتائیں۔
ویسے تو ہر دن ہی ماں کا دن ہوتا ہے۔ کیونکہ جس طرح ماں کی ذمہ داریاں پہلے دن سے لے کر مرتے دم تک چلتی رہتی ہیں۔ اسی طرح ہر دن ماں کے لیے مخصوص ہوتا ہے۔ مگر ہماری سوسائٹی میں ہر چیز کا ایک عالمی دن منایا جاتا ہے لہذا میری نظر میں اگر عورت کے لیے بھی اس کا عالمی دن منایا جائے تو ایک اچھی کوشش ہے۔کم از کم اس ہی طرح ہماری اولاد کو ہماری اہمیت کا اندازہ ہو سکتا ہے یا ہمارے معاشرے کے مردوں کو ہماری اہمیت اور قدر و قیمت کا اندازہ ہوتا ہے۔ایک عورت گھر بھی سنبھالتی ہے اور معاشرے کے ساتھ اپنی اولاد کو چلنے میں ان کی تربیت کرنے میں اہم کردار بھی ادا کرتی ہے۔لہذا اگر ایک دن اس خاص ہستی کے نام کر دیا جائے تو اس میں برائی کے بجائے بہتری ہی نظر اتی ہے۔
پچھلے ہفتے ماؤں کا عالمی دن تھا۔کیا کوئی خاص بات یا خاص چیز اپ کے ذہن میں ہے مدرز ڈے کے حوالے سے؟
جیسا کہ میں اوپر بیان کر چکی ہوں کہ ہر دن ہی ماؤں کا دن ہوتا ہے اسی طرح میرے ذہن میں ماؤں کے لیے خاص طور سے ایک دن کو مخصوص کرنا اور اس کے حوالے سے کچھ خاص کر کے دکھانا ایک خوبصورت احساس ہے۔مثلا کچھ بچے اپنی محبت کا اظہار پھولوں کے ذریعے کرتے ہیں تو کچھ اپنی محبت کا اور اپنی ماؤں کی اہمیت کا اظہار ان کو کہیں گھما کے یا کوئی خاص سرپرائز گفٹ دے کر کرتے ہیں۔کہیں پر اپنی ماؤں کے لیے خاص اہتمام اس طرح سے کیا جاتا ہے کہ ان کے لیے اس دن کو یادگار بنانے کے لیے کوئی نہتقریب منعقد کی جاتی ہے۔
کچھ بچے اپنی ماؤں کے عالمی دن کو منانے کے لیے کارڈز اور خوبصورت بکے بھی تیار کیا کرتے ہیں۔
اپنی زندگی میں موجود عورتوں کے بارے میں بتائیے اور بتائیں کہ وہ اپ کے لیے کتنی زیادہ اہم ہیں؟
میں خود بھی ایک عورت ہوں اور مجھ سے منسلک عورتوں میں،میری ماں، بہن ،بھابھی، میری کزن ،چاچی ،خالہ، پھپو ،ممانی۔ دادی، نانی، ساس، دیورانی، جیٹھانی، نند،غرض تمام رشتے موجود ہیں۔
ہر رشتے کے حوالے سے مجھے الگ محسوسات محسوس ہوتے ہیں۔م
میری ماں
میری ماں ایک ایسی ہستی ہے جس کی عظمت کو بیان کرنا الفاظ میں ناممکن ہے۔مجھے اپنی ماس دنیا کی تمام عورتوں سے زیادہ خوبصورت سب سے زیادہ عظیم اور سب سے زیادہ پرہیزگار اور نیک عورت لگتی ہے۔اس کی محبت کا کوئی ثانی نہیں۔اللہ نے اپنی محبت کو بھی ماں کی محبت سے مماثل کیا ہے لہذا میں اگر یہ بات کہوں کہ مجھے میری ماں کی محبت میں اللہ کی محبت نظر اتی ہے تو غلط نہ ہوگا۔میری ماں بن کہے میری تکلیف کو پہچان جاتی ہے حالانکہ میں الگ شہر میں رہتی ہوں اور میری ماں دوسرے شہر میں رہتی ہیں لیکن فون پر رابطہ ہو یا نہ ہو میری ماں کو میری تکلیف کا اندازہ بن کہے ہو جاتا ہے اور وہ ہمہ وقت میرے لیے خوشیاں رہتی ہیں کہ مجھے کسی نہ کسی طرح خوشی مہیا کر سکیں۔
میری بہن
بہن کو سوچتے ہی میرے چہرے پر مسکراہٹ ا گئی۔کیونکہ میری بہن مجھے اتنی پیاری لگتی ہیں کہ اس جیسا شاید کوئی رشتہ نہ ہو۔ایک دوست، ایک ہمدرد ،ایک مہربان شخصیت کے روپ میں مجھے اپنی بہن ہی ملتی ہے جس سے میں ہر طرح کی دکھ سکھ ذہنی کیفیت، جسمانی کیفیت، معاشرتی کیفیت، کو بیان کر سکتی ہوں۔
کسی بھی بہن کو دوسری بہن کے لیے ہمیشہ ایسا مخلص ہونا چاہیے کہ اس کی بہن بلا جھجک اپنی چھوٹی ہو یا بڑی بہن کو اپنی تکلیف اور پریشانی بتا سکے۔الحمدللہ مجھے اپنی تمام بہنیں بہت پسند ہیں کچھ بہنیں جو کہ مجھ سے چھوٹی ہیں ان کے اوپر مجھے ماؤں والا پیار اتا ہے جبکہ جو بہنیں مجھ سے بڑی ہیں ان پر اپنی دوست اور ہمدرد مہربان شخصیت کا خیال اتا ہے۔
میری نانی دادی
میری نانی اور دادی یہ دونوں ایسے رشتے ہیں جن کو صرف اور صرف پیار کرنے والی ہستی کے روپ میں میں نے پایا۔
میری چاچی ممانی خالہ پھپو
ہمارے معاشرے میں پھپو کے کردار کو کافی برا بنا کے پیش کیا جاتا ہے۔مگر حقیقت یہ ہے کہ اس پھپو کا کردار بہت پیارا اور نرم دلی والا ہوتا ہے ہماری پھپو ہمارے لیے ایک ناسخ کی حیثیت رکھتی ہیں۔میری خالہ ممانی اور چاچی بھی ہمارے لیے ہم وقت دعا گو رہتی ہیں کہ ہم اس معاشرے میں اچھے طریقے سے پھل پھول سکیں۔
میری کزن دیورانی جیٹھانی
یہ وہ رشتے ہیں جن کا ہمارے ساتھ ڈائریکٹ لنک نہیں ہوتا مگر ان ڈائریکٹ بھی یہ ہمارے لیے بہت اہمیت رکھتے ہیں۔یہ وہ رشتے ہیں جن میں برابری کا سلوک کیا جاتا ہے اگر ہم ان کے ساتھ اچھے پیش ہوں گے ائیں گے تو یہ بھی ہمارے ساتھ اچھے طریقے سے رہیں گے جبکہ اگر ہمارا کردار ان کے ساتھ برا ہوگا تو یہ بھی بے شک برا کردار ہی ادا کریں گی۔
میری ساس
لوگوں کو ساس کے روپ میں اکثر اوقات کافی تلخ تجربات کا سامنا کرنا پڑتا ہے مگر یہاں بھی میں کچھ قسمت ثابت ہوئی ہوں کہ میری ساس نے میرے لیے ہمیشہ کھلے دل کا مظاہرہ کیا ہے یا یوں کہہ لیں کہ میں نے اپنی ساس کو ہمیشہ اچھی اور کے روپ میں پایا بے شک کبھی کبھی غلط کام کرنے پر وہ مجھے ٹوک بھی دیتی ہیں اور ڈانٹ بھی دیتی ہیں مگر اگر میں ان کی اچھائیوں پر نظر ڈالوں تو ان کا ڈانٹنا مجھے برا محسوس نہیں ہوتا کیونکہ وہ ایک مہربان اور نرم دل خاتون ہیں۔
اگر اپ اپنی ماں کو کوئی تحفہ دینا چاہیں تو وہ کیا تحفہ ہوگا؟اور اس تحفے کی کیا نوعیت ہوگی؟
کہا جاتا ہے کہ کسی کو لباس پہنانے سے اللہ تعالی اپ کو بھی ہمیشہ ملبوس رکھتا ہے لہذا میری ہمیشہ یہی ایک خواہش ہوتی ہے کہ میں اپنی امی کو جب بھی کوئی تحفہ دوں تو وہ سوٹ یا جوتا پہننے کا تو تحفہ ہو۔خوبصورت سوٹ اور ارام دہ جوتا میری ماں کو جتنا سکون دے سکتا ہے وہ مجھے پتہ ہے۔میری ماں کی شخصیت ایسی ہے کہ وہ ہر کپڑے میں سج جاتی ہیں مگر چونکہ ان کے پاؤں میں اکثر و بیشتر تکلیف رہتی ہے اور وہ اپنی تکلیف کا اظہار کسی سے نہیں کرتی تو ایسے وقت میں جب میں ان کے لیے ارامدے جوتے کی تلاش کرتی ہوں تو مجھے بڑی خوشی محسوس ہوتی ہے کہ وہ میرا دیا ہوا تحفہ بہت شوق سے استعمال کرتی ہیں اور بہت ساری دعاؤں سے نوازتی ہیں۔
اپنی ماں کے لیے کچھ خاص جذبات پیش کریں چاہے وہ زندہ ہیں یا چاہے وہ اس دنیا سے جا چکی ہیں۔
میں نے اپنی امی اور اپنے ابو کے حوالے سے ایک نظم لکھی تھی اور وہ نظم میری زندگی کی پہلی اور اخری نظم ہے کیونکہ میں نے شعر و شاعری میں کبھی بھی شوق کا اظہار نہیں کیا۔لہذا جب میں اپ کے سامنے وہ نظم پیش کر رہی ہوں تو مجھے کسی بھی قسم کی کوئی شرمندگی محسوس نہیں ہو رہی کیونکہ وہ نظم میرے دلی جذبات کی اکاسی کرتی ہے۔یہ نظم میں نے بہت سال پہلے لکھی تھی اور اس میں میرے تمام جذبات ہی نظر ارہے ہیں اگر اپ کو اس میں کچھ کمی بیشی محسوس ہو تو برائے مہربانی مجھے ضرور اگاہ کیجئے گا۔
ہیں رب کا انمول خزانہ میری امی
اور بیش بہا خزینہ ہیں میرے ابو
مجھ کو تو لگتی ہیں بے مثال میری امی
۔ شفقت کا جو مینارہ ہے وہ ہیں میرے ابو
۔ خون جگر دے کر سینچا جس نے وہ ہیں میری امی
اور خون پسینہ بہایا جس نے وہ ہیں میرے ابو
ہر شب رت جگہ کریں جو وہ ہیں میری امی
پیاری اور مہربان ذات ہیں میرے ابو
غصے میں جو کبھی ڈانٹ دیتی میری امی
تو بڑھ کر گلے سے لگاتے میرے ابو
شب و روز کی محنت کا احساس نہ دلاتی میری امی
ہم کو رزق حلال ہی کھلاتے میرے ابو
اپنے منہ کا نوالہ ہم کو کھلاتی میری امی
۔ اولاد کی خاطر اپنا حصہ لٹا دیتے میرے ابو
جنت ہے جن کے قدموں تلے وہ ہیں میری امی
رب راضی ہوگا جس کی وجہ سے وہ ہیں میرے ابو
جو ذرا انچ بھی ا جائے ہمیں تو رو پڑتی میری امی
اور دوڑ کر ڈاکٹر کو بلا لاتے میرے ابو
دن رات کی محنت کی چکی میں پسی ہیں میری امی
تو اس سے کچھ کم بھی نہیں ہیں میرے ابو
اس کنبے کی نگران اعلی بنی ہیں میری امی
اور سرپرستی اعلی بنے ہیں میرے ابو
یا رب تو سدا رکھنا سلامت ان کو
رحمت اور شفقت کا ذریعہ ہیں میری امی ،میرے ابو
وہ ہاتھ جو صدا اٹھتے ہیں دعا کو میرے لیے
پہچان لو کہ وہ ہیں یقینا میری امی میرے ابو
مجھے اس خوبصورت مقابلے میں حصہ لے کر بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے اور میں چاہتی ہوں کہ میرے اسٹیمیٹ کے اور ساتھی بھی اس مقابلے میں حصہ لیں اور اپنے خوبصورت جذبات کا اظہار کریں۔@suryati1,@pathanapsana,@ahmed