Contest Alert!! || Womensday contest|| Which woman would you like to remember this Women's Day?Akstan
السلام علیکم ۔
میری امی
اس دنیا میں وہ شخصیت جس سے میں سب سے زیادہ امپریس ہوں اور جس نے میری تربیت اور مجھے پائپوز کے جوان کیا وہ میری ماں ہے۔میری ماں دنیا کی وہ عظیم ہستی ہے جن کے دن اور رات کی گواہ میں خود ہوں انہوں نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر کبھی اپنی صحت کی طرف توجہ نہیں دی اور ہمیشہ ہمارے لیے کوشاں رہیں کہ ہم اچھے سے اچھا کھائیں اچھے سے اچھا پہنیں اور اچھے سے اچھا پڑھ کے دکھائیں۔
ایک وقت تھا کہ جب ہم سب بہن بھائیوں کو ایک ساتھ کالی کھانسی جیسی بیماری نے آلیا۔ہم ماشاءاللہ 11 بہن بھائی ہیں اپ اس چیز کو تصور کر سکتے ہیں کہ ہماری امی کی کیا حالت ہوگی ابھی ایک بچے کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوتی تھی کہ دوسرے بچے کو وہی کھانسی اسی شدت کے ساتھ شروع ہو جاتی دوسرے کی طبیعت ٹھیک نہ ہوتی کہ تیسرے کے ساتھ وہی حال ہوتا لہذا امی نے دن اور رات کی پرور کیے بغیر ہماری خدمت کی اور ہر ایک بچے کو الگ الگ اتنی ہی توجہ اور محبت کے ساتھ خیال کے ساتھ رکھا جیسے پہلے بچے کے ساتھ کیا تھا۔
جب میری بڑی باجیوں کی شادی ہو گئی تو اس وقت میری امی کے اوپر بہت تکلیف دے وقت گزرا ان کو ایک ساتھ کئی بیماریوں نے گھیر رکھا تھا۔ایک طرف ان کو کالا یرقان ہو گیا تو دوسری طرف ان کے پتے میں پتھریاں بھر گئی تھیں اور اسی طرح ان کے پھیپڑے بھی پانی سے بھرتے چلے جا رہے تھے دیکھا جائے تو ان کے جسم کے کافی سارے اعضاء بیمار ہو چکے تھے۔میرے ابو کی مستقل توجہ اور مستقل ڈاکٹر کے علاج سے اللہ نے بہتری کی اور تین سال کے لگاتار علاج کے بعد میری امی اس قابل ہو گئیں کہ وہ گھر میں چلنا پھرنا شروع کر سکیں۔ایسے میں ڈاکٹر نے ان کو اپریشن کا مشورہ دیا تھا مگر میرے ابو نے ان کو ان کا اپریشن نہ کروایا بلکہ ہومیوپیتھک علاج کیا لیکن جہاں اللہ کی مرضی ہو وہیں پہ ہی یہ علاج کامیاب ہوتا ہے کیونکہ انہی دنوں میں ابو کے دوست کو بھی یہی بیماری ہوئی تھی مگر وہ اللہ کی کو پیارے ہو گئے جبکہ اللہ نے ہماری امی کی زندگی رکھی تھی اور ان کو اپنے بچوں کی پرورش کے لیے اللہ نے بچا لیا۔
اتنی خطرناک بیماریوں میں مبتلا رہ کر بھی وہ اپنے بارے میں کبھی نہیں کہا کرتی تھیں کہ میرا خیال کرو یا مجھے کچھ کھلا پلا دو بلکہ ہمارے لیے فکر مند رہتی ہیں کہ فلاں بچے نے کھانا کھا لیا یا فلاں بچے کی طبیعت ٹھیک ہے اسکول کا پڑھ لیا کہ نہیں ہمیشہ ہمارے لیے مصروف رہنے والی ماں جب بستر پہ گر گئی تو ہمیں ان کی قدر کا احساس ہوا۔
اب یہ حالت ہے کہ ہم اپنی ماں سے بہت دور ہیں۔ مگر ان کی یاد ہمیشہ ہمارے دل میں رہتی ہے۔ اور جب کبھی ہم فون پر بات کرتے ہیں تو وہ ہمیشہ سب ٹھیک ہے کی رپورٹ ہی دیتی ہیں۔ حالانکہ اندر خانہ وہ بہت بیمار چل رہی ہیں مگر ہمیں کبھی بھی اپنی تکلیف کے بارے میں نہیں بتاتی۔ ہمیں ہمیشہ ان کی تکلیف کے بارے میں بھائیوں سے ہی پتہ چلتا ہے۔
ان میں کون سی خاص خوبی تھی یا انہوں نے اپ کی معاشرے میں کس طرح سے مدد کی؟
دیکھا جائے تو میری امی خوبیوں کا ہی مرقع ہیں کیونکہ مجھے تو اپنی ماں میں کوئی برائی نظر ہی نہیں اتی وجہ اس کی صرف اور صرف یہی ہے کہ وہ ہم سب سے بے تحاشہ محبت کرتی ہیں اور ہمیشہ ہمارے لیے دعا گو رہتی ہیں۔
کسی بھی بچے کو کوئی بھی مشکل پیش ائے تو وہ اپنی امی کو ہی دیکھتا ہے لہذا ہم بھی اپنی امی ہی کی طرف نظر رکھتے ہیں ہم ان کی خدمت تو نہیں کر پاتے مگر ان کے لیے ہمیشہ دعا کرتے ہیں کہ اللہ پاک انہیں ہمیشہ سلامتی کے ساتھ رکھے۔میرے ابو کے انتقال کے بعد انہوں نے اپنے پاس موجود سارا گولڈ اپنی تمام اولاد میں تقسیم کر دیا حالانکہ دیکھا جائے تو وہ ان کی اپنے بہن نے کی چیز تھی اور بھائیوں کو بھی یہ بات بہت پسند تھی کہ امی ہمیشہ اپنے اپ کو جیولری سے اراستہ رکھے۔ مگر یہ ان کی محبت تھی کہ انہوں نے اپنی جولری کو اپنے لیے نہیں رکھا۔ہمیشہ ہمیں اچھا پہنایا۔ہماری امی ہمارے کپڑے خود سیا کرتی تھیں اور ایک سے بڑھ کر ایک
اسٹائلش فراک اور شلوار قمیض ہم نے پہنے ہیں اور ہمارے ابو کی کوشش ہوتی تھی کہ ہمیشہ برینڈڈ کپڑا خرید کے لے کر ائیں گل احمد سے نیچے تو کبھی بات ہی نہیں کی اور امی اس کپڑے کو اتنا اچھا سیتی تھی کہ کپڑے کی قیمت وصول ہو جاتی تھی۔
میرے بھائی کی شادی پر ان کی دلہن کے کپڑے بھی میری امی نے اپنے ہاتھ سے ہی سیے چاہے شادی کا غرارہ ہو چاہے عام پہننے والے کپڑے امی ہمیشہ تمام کپڑوں کو خود ہی سیا کرتی تھی مشکل سے مشکل ڈیزائن بھی ان کے ہاتھ میں ا کر اسان ہو جاتا تھا۔
اپ نے ان سے کیا سبق سیکھا؟
ہماری امی نے ہمیشہ ہمیں ایک بات کا درس دیا ہے کہ ہمیشہ اپنی چادر دیکھ کے پاؤں پھیلاؤ کبھی بھی ایسی جگہ پہ پیسہ خرچ نہ کرو جہاں سے تمہیں نقصان کا اندیشہ ہو۔اپنی ضروریات کو اتنا نہ بڑھاؤ کہ گھر کا خرچ کم پڑ جائے لہذا میری اپنی بھی یہی خواہش ہوتی ہے کہ اپنی حیثیت کے مطابق ہی خرچ کروں۔زندگی گزارنے کا یہ بہترین اصول جب سے اپنے اوپر لاگو کیا ہے زندگی میں ایک سکون اگیا ہے یہ میری ماں کی ہی تربیت کا نتیجہ ہے کہ اج میں اس قابل ہوں کہ اپنے معاشرے میں اپنے بچوں کے ساتھ سر اٹھا کے کھڑی ہوں۔
اس دن اپ ان کا شکریہ کیسے ادا کریں گی؟
میں اپنی امی کے بتانا چاہتی ہوں کہ میں ان سے بہت محبت کرتی ہوں اور میرا بس نہیں چلتا کہ میں اپنے گھر سے اڑ کے ان کے پاس چلی جاؤں اور ان کی خدمت میں ہی باقی تمام زندگی گزار دوں۔ان کو مکمل وقت دوں اور ان کی صحت اور تندرستی کے لیے جتنا ہو سکتا ہے اتنا کام کر کے دکھاؤں۔بڑھاپے میں انسان کو اپنی صحت سے زیادہ توجہ کی ضرورت ہوتی ہے انسان کی ادھی بیماری تو اولاد کی توجہ سے ہی ختم ہو جاتی ہے جب اس کی اولاد اس کے پاس ا کے بیٹھتی ہے تو ماں خود بخود صحت مند ہو کے کھڑی ہو جاتی ہے اور میری امی ایسی شخصیات ہیں کہ ان کے تینوں بیٹے ان کے دیوانے ہیں ان کی تینوں بیٹوں کی ایک ہی خواہش ہوتی ہے کہ امی ان کے ساتھ رہیں حالانکہ اب میرے ابو کا گھر سیل ہو چکا ہے۔ اور اب میرے بھائیوں کے الگ الگ گھر ہو چکے ہیں۔ مگر تینوں بھائی اپنی باری کے انتظار میں رہتے ہیں۔ اور وقت سے پہلے ہی امی کے پاس پہنچ جاتے ہیں۔ امی کو اپنے پاس محبت سے لے جانے اور اپنے ساتھ رکھنے پر بضد ہوتے ہیں۔
مگر امی کا دل چھوٹے بیٹے کے ساتھ ہی زیادہ لگتا ہے کیونکہ ابھی اس کی نئی شادی ہوئی ہے اور اس کی بیوی کو سسرال میں ایڈجسٹ کرنے میں مشکل پیش نہ ائے اس سلسلے میں امی ان کے ساتھ رہنا پسند کرتی ہیں۔
میری امی کو تصویریں کھنچوانا پسند نہیں۔ لہذا میں نے بھی جو ان کی موبائل پر ڈی پی لگی ہوئی ہے وہاں سے تصویر کھینچ کے اپ کے ساتھ شیئر کی ہے ورنہ میرے پاس اپنی امی کی الگ سے کوئی تصویر نہیں۔
@bossj,@suryati,@goodybest
کیا اپ لوگ بھی میرے ساتھ اس مقابلے میں شرکت کرنا پسند کریں گے۔